ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کیا میں کبھی اپنے بیٹے سے اتنا ناراض ہو سکتا ہوں؟ اکھلیش

کیا میں کبھی اپنے بیٹے سے اتنا ناراض ہو سکتا ہوں؟ اکھلیش

Wed, 25 Jan 2017 11:55:28  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،24؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ایس پی میں ملائم - اکھلیش (باپ بیٹے)کے درمیان تنازعہ ختم ہونے کے بعد وزیر اعلی نے پہلی بار عوامی سطح پر اس مسئلے پر اپنی خاموشی توڑی ہے۔دراصل الیکشن کے درمیان ایس پی کے ٹی وی اشتہار میں اکھلیش یادو کو اپنے بیٹے کے ساتھ کھیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس اشتہار میں ان کی بیوی ڈمپل بھی دکھائی دے رہی ہیں۔اسی اشتہارات سے جوڑتے ہوئے ان کے بیٹے کا حوالہ دیتے ہوئے ملائم سنگھ اور اکھلیش یادو کے تعلقات سے متعلق ایک سوال ان سے پوچھا گیا۔ان سے پوچھاگیا کہ ایک بیٹے کے طور پر وہ اپنے والد ملائم سنگھ یادو کی طرف سے ان پر غصہ کرنے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟اس پر اکھلیش یادو نے کہا کہ وہ اس کے جواب میں دوسری بات کہنا چاہتے ہیں کہ کیا میں کبھی اپنے بیٹے سے اس طرح ناراض ہو سکتا ہوں؟ اس کے بعد اسی سے متعلقہ اور سوالوں کا جواب دینے سے انہوں نے انکار کر دیا اور جب بار بار ایسے ہی سوالات پوچھے جانے لگے ،تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب اگر اس طرح کا سوال کیا گیا تو وہ سماج وادی پارٹی کا منشور نکال کر پڑھنے لگیں گے۔قابل ذکر ہے کہ ایس پی میں گزشتہ سال ستمبر میں خاندان کے اندر سیاسی گھمسان عوامی طور پر ابھر کرسامنے آیا تھا۔اس کے بعد ناراضگی میں ملائم سنگھ نے اکھلیش یادو کو پارٹی سے باہر بھی نکال دیا تھا، حالانکہ 24گھنٹے کے اندر ہی ان کو پارٹی میں واپس لے لیا گیا۔اس کا انجام ایس پی میں بغاوت کی شکل میں سامنے آیا ۔اکھلیش یادو کو پارٹی کا قومی صدر اور ملائم سنگھ کو سرپرست بنا دیا گیا۔پارٹی پر تسلط کی جنگ میں ملائم سنگھ نے انتخابی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا۔اکھلیش یادو کے گروپ نے بھی اپنا دعوی کیا۔بالآخر کمیشن نے اکھلیش یادو کے حق میں فیصلہ دیا۔نتیجے کے طور پر پارٹی کے قومی صدر کے طور پر ان کو قانونی منظوری مل گئی اور انتخابی نشان ’سائیکل ‘بھی ان کو مل گئی۔اس کے بعد باپ بیٹے میں صلح ہو گئی اور ملائم سنگھ نے 38؍امیدواروں کی فہرست اکھلیش کو سونپی ۔اکھلیش نے تقریبا اس فہرست کے سب سے زیادہ لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے۔


Share: